سیب کی ہائی ڈینسٹی کاشت
سیب کی ہائی ڈینسٹی فارمنگ کے حوالے سے گزشتہ دن محترم فضل ربی صاحب سے بات ہوئی۔پختونخواہ فروٹ نرسری کے نام سے منگلور سوات میں ان کی پھلدار پودوں کی نرسری ہے۔بتا رہے تھے کہ 'پاکستان میں اب بھی سیب کے باغات 18بائی 18 یا 20 بائی 20 فٹ کے فاصلے پر لگائے جاتے ہیں۔ جبکہ سیب کی جدید فارمنگ میں پودے سے پودے کا فاصلہ کافی کم رکھا جاتا ہے'۔ایچ ڈی فارمنگ میں پودے سے پودے کا فاصلہ 4 فٹ اور قطار سے قطار کا فاصلہ 12 فٹ رکھا جاسکتا ہے۔اس طرح روایتی طریقے سے 8 گنا زیادہ پودے فی ایکڑ میں لگائے جاسکتے ہیں۔ قطار سے قطار کا فاصلہ اس لیے زیادہ رکھاجاتا ہے تاکہ ضروری کاشتی امور سرانجام دیئے جاسکیں اور پھل کی مشینی طریقے سے تڑائی میں بھی دقت پیش نہ آئے۔سیب کی ایچ ڈی طریقے سے کاشت کے لیے ڈورافنگ روٹ سٹاک کا استعمال نہایت ضروری ہے۔اس مقصد کے لیے ایم -9روٹسٹاک موزوں ہے۔یہ روٹ سٹاک کاشتکار حضرات کو آسانی سے دستیاب نہیں جس کی وجہ سے کاشتکار حضرات یہ طریقہ کاشت اپنا نہیں رہے ہیں۔ علاوہ ازیں کاشتکار حضرات خود بھی ایچ ڈی کاشت کے لیے مائل نہیں ہیں جس کی کچھ وجوہات ہیں۔ اِن کے خیال میں چھوٹے پودے سے کم پیداوار حاصل ہوگی لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایچ ڈی فارمنگ میں اگرچہ پودے کا قد چھوٹا رہتا ہے لیکن یہ بھی دیکھنا چاہیے کے اس طریقے کو اختیار کرنے سے فی ایکڑ پودوں کی تعداد 8 گنا سے بھی زیادہ رکھی جاسکتی ہے۔ہائی ڈینسٹی فارمنگ میں سیب کے پودوں کو ایسپیلئر پر ٹرین کیا جاتا ہے جس کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔ کاشتکار حضرات اس طرح کے بکھیڑوں سے بچنے کے لیے بھی ایچ ڈی فارمنگ کی طرف آنے کے لیے تیار نہیں ہے۔کیونکہ اس کے لیے باقاعدہ ٹریننگ کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ ایک محنت طلب کام ہے۔