فالسہ کی کاشت اور فوائد۔۔۔پارٹ-2


 

‏فالسہ کی کاشت اور فوائد۔۔۔

فالسہ نعمت خداوندی میں سے ایک بہترین تحفہ ہے جو خوشنما ہونے کے ساتھ ساتھ خوش ذائقہ بھی ہے اور یہ ہمیں موسم گرما کی شدت سے محفوظ رکھتا ہے۔

رب ذوالجلال کریم نے اپنی مخلوق کو خوراک مہیا کرنے کے لئے بے شمار نعمتوں سے سرفراز فرمایا ہے۔

روزمرہ کی خوراک کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ نے انسانیت کو خوش رنگ، خوش ذائقہ اور فرحت بخش پھلوں کے عظیم تحفے سے بھی نوازا ہے۔

فالسہ نعمت خداوندی میں سے ایک بہترین تحفہ ہے جو خوشنما ہونے کے ساتھ ساتھ خوش ذائقہ بھی ہے اور یہ ہمیں موسم گرما کی شدت سے محفوظ رکھتا ہے۔

اس کا رنگ سرخ سیاہی مائل ہوتا ہے اور ذائقہ ترش نسبتاً میٹھا ہوتا ہے۔

اس کا مزاج سرد تر ہوتا ہے، فالسہ مقوی دل، جگر، اختلاج قلب، قے اور ہچکی کے لئے مفید ہے۔

اس کے علاوہ یہ صفراوی اور دموی مریضوں کے لئے ایک نعمت ہے۔

ہمارے لئے قدرت نے اس میں وٹامن کے کا خزانہ محفوظ کر رکھا ہے۔

اس کو ذیابیطس کے مریض بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

فالسہ کی کاشت ستمبر، اکتوبر اور فروری، مارچ میں ہوتی ہے۔

اس کے پتوں کا رنگ سبز اور اس کے پھولوں کا رنگ زرد ہوتا ہے۔

فالسہ کی لکڑی سے ٹوکریاں بنتی ہیں اور آرائشی سامان بھی تیار کیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ اس کی آرائشی باڑ بھی لگائی جاتی ہے۔

اس کے پتوں سے بیڑی بھی بنائی جاتی ہے۔

اس کی فی ایکڑ پودوں کی تعداد 1000 سے 1200 تک ہوتی ہے۔

فالسہ کا پھل کھانے کے علاوہ فالسہ کی سردائی، اچار اور چٹنی بھی بنائی جاتی ہے۔

فالسہ کا مربہ بھی بنایا جاتا ہے، اس کے شربت اور سردائی کے استعمال سے پیاس کی شدت کم ہو جاتی ہے۔

اس کے استعمال سے ٹھنڈک اور فرحت کا احساس ہوتا ہے، فالسہ کا شربت اور سردائی پیشاب آور ہے۔

توانائی بحال کرتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی پوری کرتا ہے، جسم کے فاسد مادوں کا اخراج کرتا ہے۔

اس کا آبائی وطن احمد پور شرقیہ ضلع بہاولپور ہے، اس کی کاشت تقریباً 200 ایکڑ سے زیادہ پر محیط ہے۔

بالعموم پاکستان کے تمام بڑے شہروں کی منڈیوں اور بالخصوص لاہور اور اسلام آباد کی منڈیوں میں اس کی کاشت کا 60 سے 70 فیصد ترسیل ہوتا ہے۔

سبزی منڈی احمد پور شرقیہ میں فالسہ کی روزانہ آمد تقریباً 110 سے 125 من ہے۔

فالسہ ایک پت جڑ پودا ہے جو سطح سمندر سے ایک ہزار میٹر بلندی تک کاشت کیا جاتا ہے۔ سردی میں اس کے پتے گر جاتے ہیں، کہر اور سردی اس کے لئے بہت مفید ہیں۔ سخت کہر پڑنے سے اگر پودے کی اوپر والی شاخیں سوکھ بھی جائیں تو سطح زمین سے نئی شاخیں پھوٹ آتی ہیں۔  فالسہ کے کاشتکار شاخ تراشی کا عمل فروری میں مکمل کریں تاکہ سردی سے نئی شاخیں متاثر نہ ہوں۔ شاخ تراشی ہر سال کرنی چاہیے کیونکہ شاخ تراشی نہ کرنے کی صورت میں پودے اونچے ہوموسم گرما میں تسکین حرارت کے لئے استعمال کیا جانے والا یہ پھل چھوٹا سا ‘ سیاہی مائل ‘ قدر ے شیریں مگر معمولی ترشی لئے ہوتا ہے جبکہ کچا ہونے کی حالت میں کسیلا بھی ہوتا ہے۔ اس کا پودا سخت جان ہونے کی وجہ سے اکثر علاقوں میں کاشت کیا جاتا ہے۔اس لئے پانی کی بھی زیادہ ضرورت نہیں ہوتی۔ پاکستان میں عام طور پر اس کی دو اقسام پائی جاتی ہیں جن میں سے ایک قسم اونچے پودوں والی ہے جن کا پھل بے ذائقہ مگر دوسری قسم قد کے اعتبار سے چھوٹی مگر لذتِ کام و دہن کے اعتبار سے انتہائی موزوں ہوتی ہے۔

فالسہ ایک ایسا پھل ہے جس سے آم‘ خربوزہ‘ سردا اور کیلا کی مانند گوشکم سیری تو ناممکن ہے مگر اس میں غذا کی نسبت دوائی خصوصیات زیادہ پنہاں ہیں۔ اس لئے فالسہ کوموسم گرما کے مختلف عوارضات کے ازالہ کیلئے کھاتے اور اس کا مشروب استعمال کرتے ہیں۔ فالسہ جتنا چھوٹا اور ننھا سا پھل ہے اس کے اتنے ہی معدہ‘ امعاء4 ‘ جگر‘ مرارہ ‘ قلب اور نظامِ دورانِ خون پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ موسم کی شدت کی وجہ سے بے چینی اور اضطرابی کیفیت‘ معدہ اور سینہ کی جلن‘ دل کی حرکات میں تیزی‘ جگر کی کمزوری اور حرارت کی زیادتی میں اس کے فوائد مسلم ہیں۔ فالسہ اپنی سرد اور خشک تاثیر کے سبب سوزاک ‘ پیشاب کی جلن‘ جریان ‘ احتلام اور سیلان الرحم میں بہترین غذا ہے۔ معدہ اور امعاء4 کے ضعف کی وجہ سے اسہال دوری کی تکلیف لاحق ہو یا صفراوی دست آ رہے ہوں تو بھی فالسہ مفید ہے۔ ان مقاصد کیلئے فالسہ کو منہ میں رکھ کر اس کا رس چوسا جاتا ہے اور بیجوں کو پھینک دیا جاتا ہے۔ اسہال کی تکلیف میں بیجوں کو بھی چبا کر نگل لینا مفید ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا رس بھی ان جملہ امراض میں بہت مفید ہے۔ فالسہ کے ذائقہ کو پسند کرنے والے احباب نیز ایسے افراد جن میں خون کی کمی‘ حرارت کی زیادتی اور یرقان کی علامات ہوں ان کیلئے اس کا رْب یا سکوائش بہت مفید ہوتا ہے۔ فالسہ کا سکوائش تیار کرنا بہت ہی آسان ہے۔ اس کی ترکیب تیاری درج ذیل ہے۔

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

#buttons=(Ok, Go it!) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Ok, Go it!